بہن کو بھائی سے جائیداد میں حصہ دلوانے کیلئے ہندو جج نے قرآن اٹھا لیا

جموں کشمیر کے رہائشی محمد یوسف بٹ جائیداد کے ایک مقدمے میں چار دہائی بعد آنے والے عدالتی فیصلے سے بے حد خوش ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس کیس میں ہندو جج نے مقدمے کی سماعت کے دوران مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کی ایک آیت کا حوالہ دیا۔

جموں کشمیر ہائی کورٹ کے جسٹس وِنود چٹرجی کول نے گذشتہ ہفتے سنائے گئے فیصلے میں ذیلی عدالتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ عدالتیں مسلم پرسنل لا سے کیسے لاعلم ہوسکتے ہیں۔

جسٹس کول نے قران کی سورة النساٴ کی گیارہویں آیت کا حوالہ دے کر کہا کہ اسلام نے تقسیم وراثت کے واضح اصول بتائے ہیں۔ لڑکوں کو لڑکیوں سے دوگنا ملتا ہے کیونکہ ان پر بیوی، بچوں، ماں باپ وغیرہ کی کفالت کا ذمہ ہے لیکن اسلام میں لڑکیوں کو والد کی وراثت سے حصہ دینے کو ترجیح دی گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔