رہا کی جانیوالی اسرائیلی خواتین کے گلے میں موجود کارڈ میں کیا درج تھا؟

 

غزہ فائر بندی معاہدے کے تحت گزشتہ روز 4 اسرائیلی فوجی خواتین کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے رہا کیا گیا جن کی رہائی دیکھنے لوگوں کی بڑی تعداد فلسطین اسکوائر پر جمع ہوئی تھی۔

جب کہ چاروں خواتین کی رہائی کے بدلے میں اسرائیل نے زیر حراست 200 فلسطینی شہریوں کو رہا کیا جیسا کے معاہدے کے مطابق طے ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق فوجی یرغمالی خواتین کے نام کارینا اریئیو، ڈینیئلا گلبوہ، نعما لیوی، اور لیری الباگ ہیں اور یہ سب ایک ہی فوجی یونٹ کی رکن تھیں جو 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے وقت یہ چاروں اسرائیلی فوج کی خواتین سپاہی غزہ کے قریب تعینات تھیں۔

رپورٹ کے مطابق چاروں صیہونی خواتین کو رہائی کے وقت ایک پروقار تقریب میں ریڈ کراس کے سپرد کیا گیا۔

تقریب کے لیے باقاعدہ اسٹیج تیار کیا گیا تھا، اسٹیج پر موجود ٹیبل پر فلسطین کے جھنڈے اور مسجد اقصیٰ کی تصویر تھی۔

وہیں چاروں اسرائیلی فوجی خواتین کے گلے میں ایک کارڈ بھی موجود تھا جس میں ان کی شناخت موجود تھی جن میں نام، تصویر اوردیگر معلومات درج تھیں اس کے علاوہ ان کے اغوا کی تاریخ، اغوا کی جگہ اور رہائی کی تاریخ درج تھی۔

علاوہ ازیں اسرائیلی خواتین کو رہائی کے وقت کو حماس کی جانب سے دوبارہ ایک بیگ بھی دیا گیا تھا جس میں غزہ کا نقشہ، ان کی قید کے ایام کی تصاویر، فلسطینی پرچم والا کی چین اور رہائی کا سرٹیفکیٹ بھی موجود تھا۔

واضح رہے کہ 90 اسرائیلی فوجی ابھی بھی حماس کی قید میں ہیں،آئندہ چند ہفتوں میں 26 مزید اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا ،معاہدے کے تحت ہر قیدی کی رہائی کے عوض 30 سے زائد فلسطینیوں کی رہائی ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔