فائل فوٹو
فائل فوٹو

ٹرمپ کے خلاف فیصلے دینے والے ججز کو ہٹانے کیلیے کارروائی کا اعلان

واشنگٹن: امریکی ریپبلکن اراکینِ کانگریس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کو روکنے والے دو وفاقی ججز کے خلاف مواخذے کی کارروائی کا اعلان کر دیا ہے۔

ریپبلکن رہنما اینڈریو کلائیڈ  نے امریکی ضلعی جج جان جے میک کونل جونیئر کے خلاف مواخذے کی تحریک پر کام شروع کر دیا ہے۔ میک کونل نے ٹرمپ حکومت کے وفاقی اخراجات منجمد کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا تھا۔

اسی طرح، ریپبلکن رکنِ کانگریس ایلی کرین  نے جج پال اینگلمائر کے خلاف بھی مواخذے کی تیاری شروع کر دی ہے، جنہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کو محکمہ خزانہ کے ریکارڈ تک رسائی دینے سے روک دیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے اس معاملے پر اپنے ردعمل میں کہا "ہمیں ان ججز کے کردار کا جائزہ لینا ہوگا، کیونکہ یہ ایک سنجیدہ خلاف ورزی لگتی ہے۔”

نائب صدر جے ڈی وینس  نے بھی ججز پر اختیارات سے تجاوز کرنے کا الزام لگایا اور کہا "یہ ججز انتظامیہ کے جائز اختیارات پر قابض ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔”

ماہرین کے مطابق ججز کو ہٹانے کے لیے مواخذے کی کامیابی مشکل نظر آتی ہے کیونکہ اس کے لیے ایوانِ نمائندگان میں اکثریت اور سینیٹ میں دو تہائی ووٹ درکار ہوں گے۔