فوٹو سوشل میڈیا
فوٹو سوشل میڈیا

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات قاہرہ میں دوبارہ شروع

قاہرہ: اسرائیل، قطر اور امریکہ کے وفود قاہرہ پہنچ چکے ہیں، جہاں حماس کے ساتھ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر بات چیت جاری ہے۔

یہ مذاکرات ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب اسرائیلی فوج نے 2023 میں حماس کے حملے کو روکنے میں اپنی مکمل ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔ اسرائیلی حکام نے تسلیم کیا کہ فوج نے حماس کی طاقت کا غلط اندازہ لگایا اور اس کے حملے کو روکنے میں ناکام رہی۔

مصری حکام کے مطابق، "متعلقہ فریق جنگ بندی معاہدے کے اگلے مراحل پر بات چیت میں مصروف ہیں، تاکہ پہلے سے طے شدہ معاہدوں پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔”

جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ہفتے کے روز ختم ہو رہا ہے، جس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے قاہرہ میں مذاکرات کار بھیجے ہیں۔

پہلے مرحلے کے تحت حماس نے چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس کیں، جس کے بدلے میں 643 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔ ان میں نائل برغوثی بھی شامل تھے، جو اسرائیل کی جیلوں میں سب سے زیادہ عرصہ قید رہنے والے فلسطینی تھے۔

حماس نے مذاکرات کو آگے بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہم نے دشمن کی جھوٹی تاویلات کا راستہ بند کر دیا ہے، اور اب اس کے پاس مذاکرات میں شامل ہونے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔”