روس کی ایک عدالت نے یوکرین کے لیے لڑنے والے ایک برطانوی شہری کو 19 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ عدالت کی پریس سروس کے مطابق جیمزسکاٹ ریس اینڈرسن کو "کرائے کی فوجی سرگرمیوں” اور "دہشت گردی کے عمل” کے الزامات میں سزا دی گئی ہے۔
عدالتی بیان کے مطابق 22 سالہ اینڈرسن کو کورسک میں تین دن تک جاری رہنے والے فوجی ٹرائل کے بعد مجرم قرار دیا گیا۔ اینڈرسن نے تمام الزامات قبول کر لیے تھے۔
لجزیرہ ٹی وی کے مطابق اینڈرسن نومبر میں اس وقت پکڑا گیا جب وہ یوکرین کی جانب سے کورسک میں ہونے والے سرحد پار حملے میں حصہ لے رہا تھا۔ عدالتی فیصلے کے تحت وہ ابتدائی پانچ سال قید میں گزارے گا جس کے بعد اسے باقی سزا پوری کرنے کے لیے ایک تعزیری کالونی منتقل کیا جائے گا۔عدالت کی جاری کردہ فوٹیج میں اینڈرسن کو فیصلہ سننے کے بعد خاموشی سے سر ہلاتے دیکھا گیا۔
برطانیہ کے دفترِ خارجہ نے اس سزا کو "جھوٹے الزامات” پر مبنی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ دفتر کے ترجمان نے کہا "بین الاقوامی قوانین کے تحت جنگی قیدیوں کو جنگ میں شرکت کی بنیاد پر مقدمے کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔”