ہفتے کے حملے متعدد حوثی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے تھے ، فوٹو سوشل میڈیا
ہفتے کے حملے متعدد حوثی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے تھے ، فوٹو سوشل میڈیا

یمن میں امریکی حملے جاری، ہلاکتوں کی تعداد 53 ہو گئی ، 98 زخمی

صنعا: یمن کے حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ ان کے خلاف امریکی حملے جاری ہیں اور تازہ حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 53 ہو گئی ہے، جن میں پانچ بچے بھی شامل ہیں۔ بی بی سی کے مطابق، حوثیوں کا کہنا ہے کہ پیر کی صبح الجوف اور الحدیدہ کے علاقوں میں نئے حملے کیے گئے، جبکہ امریکی سینٹرل کمانڈ نے ان کارروائیوں کی تصدیق کی ہے۔

ہفتے کے روز امریکہ نے حوثی اہداف پر "فیصلہ کن اور طاقتور” فضائی حملے کیے تھے، جن کا مقصد بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر حوثیوں کے حملے روکنا تھا۔ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں کچھ اہم حوثی رہنما مارے گئے ہیں، تاہم حوثیوں نے اس کی تصدیق نہیں کی۔

حوثی رہنما عبدالملک الحوثی نے خبردار کیا ہے کہ جب تک امریکہ یمن پر حملے جاری رکھے گا، ان کے جنگجو امریکی جہازوں کو نشانہ بناتے رہیں گے۔ حوثیوں کی  وزارت صحت کے ترجمان انیس الاسبحی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا کہ تازہ حملوں میں 53 افراد ہلاک اور 98 زخمی ہوئے، جن میں "پانچ بچے اور دو خواتین” شامل ہیں۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ ہفتے کے حملے "متعدد حوثی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے تھے”۔ انہوں نے فاکس نیوز پر گفتگو کرتے ہوئے کہا، "ہم نے انہیں زبردست طاقت سے نشانہ بنایا ہے اور ایران کو واضح پیغام دیا ہے کہ بس بہت ہو گیا۔”