فوٹو سوشل میڈیا
فوٹو سوشل میڈیا

میانمار زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 2.886 ہو گئی

منڈلے: میانمار میں 7.7 شدت کے زلزلے کو آئے چھٹا روز ہے اور اب بھی زلزلے کی تباہ کاریوں کی مکمل تصویر سامنے نہیں آسکی ہے۔

میانمار کی فوجی حکومت کے مطابق 28 مارچ کو آنے والے زلزلے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار 886 ہو چکی ہے۔ زلزلے کے نتیجے میں چار ہزار 639 افراد زخمی جبکہ 373 اب بھی لاپتہ ہیں۔

2021 سے میانمار میں فوجی حکومت قائم ہے جس کے باعث معلومات تک رسائی کافی مشکل ہے۔

تمام مقامی ریڈیو، ٹیلی ویژن، پرنٹ اور آن لائن میڈیا پر ریاست کا کنٹرول ہے۔ انٹرنیٹ کے استعمال پر پابندیاں عائد ہیں۔

کئی علاقوں میں اب بھی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بی بی سی کی ٹیم نے زلزلے سے سب زیادہ متاثرہ علاقوں میں شامل منڈلے شہر کا دورہ کیا۔ کئی لوگ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ ان کے پیارے اب بھی ملبے سے زندہ نکل آئیں گے۔

زلزلے کے بعد میانمار کی خانہ جنگی میں لڑنے والے باغی گروہوں نے یکطرفہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے تاہم فوجی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ باغیوں کے خلاف اپنی کارروائیاں نہیں روکے گی۔

منگل کی شب میانمار کی فوج نے زلزلے سے متاثرہ علاقے میں مدد لے جانے والے ایک چینی قافلے پر فائرنگ کی۔ فوجی حکومت کا کہنا ہے کہ اس وقعے میں کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کی اطلاعات نہیں اور وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

باغی مسلح گروہ ٹانگ نیشنل لبریشن آرمی نے دعویٰ کیا ہے کہ میانمارفوج نے امدادی قافلے پر مشین گنوں سے اس وقت فائرنگ کی جب وہ شان سٹیٹ سے گزر رہا تھا۔ ان کے مطابق نو گاڑیوں پر مشتمل قافلے کی منزل میانمار کا دوسرا سب سے بڑا شہر منڈلے تھا۔

نیشنل لبریشن آرمی کا کہنا ہے کہ قافلے نے اپنے روٹ اور امدادی سامان کے متعلق فوجی حکومت کو پہلے سے مطلع کیا ہوا تھا۔

دوسری جانب، میانمار کی فوج کا کہنا ہے کہ انھیں نہیں بتایا گیا تھا کہ قافلہ یہاں سے گزرے گا۔ ان کے مطابق قافلے کے نہ رکنے کی وجہ سے اس پر فائرنگ کی گئی تھی۔ فوج کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔