فائل فوٹو
فائل فوٹو

تجارتی جنگ میں شدت،چین نے بھی امریکی درآمدات پر ٹیرف 125 فیصد کردیا

بیجنگ : چین نےبھی امریکی درآمدات پر ٹیرف 125 فیصد تک بڑھا دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چین نے امریکہ سے آنے والی درآمدی اشیا پر 125 فیصد نیا ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جو ہفتے سے نافذ العمل ہوگا۔

یہ اضافہ بدھ کو پہلے سے اعلان کردہ 84 فیصد ٹیرف سے زیادہ ہے۔ یہ وہی شرح ہے جو امریکہ اس وقت چینی مصنوعات پر لاگو کر رہا ہے۔

چینی وِزارتِ تجارت نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام امریکہ کی جارحانہ تجارتی پالیسی کے خلاف ایک نہایت ضروری عمل ہے۔

چین نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے گئے بھاری محصولات کے باعث عالمی منڈی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کا ذمہ دار امریکہ کو ٹھہرایا ہے۔ امریکہ سے کہا گیا ہے کہ وہ اس افراتفری کی مکمل ذمہ داری اٹھائے۔

چینی وزارت کے ترجمان کے مطابق امریکہ کی جانب سے ٹیکس میں اضافے کے فوری بعد چین نے عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) میں باقاعدہ شکایت درج کرائی ہے۔

اس حوالے سے چین کی طرف سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ امریکہ کے اقدامات بین الاقوامی تجارتی اصولوں کے عین خلاف ہیں اور اس سے عالمی معیشت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے چین نے امریکہ کی جانب سے کیے گئے ٹیرف کا جواب 84 فیصد ٹیکس لگا کر دیا تھا اور امریکی فلموں کی درآمد پر پابندیاں بھی عائد کی تھیں۔

عالمی اسٹاک مارکیٹس میں اتار چڑھاؤ

امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں ایک بار پھر شدت آ گئی ہے، جس کے نتیجے میں امریکی اسٹاک مارکیٹس میں نمایاں گراوٹ دیکھی گئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد ہونے والی اشیاء پر ٹیرف کی شرح بڑھا کر مجموعی طور پر 145 فیصد کر دی ہے، جس کے بعد سرمایہ کاروں میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔

امریکی اسٹاک مارکیٹس میں شدید مندی دیکھنے میں آئی۔ نیسڈیک انڈیکس 4.3 فیصد گر گیا۔ ایس اینڈ پی 3.4 فیصد نیچے اور ڈاؤ جونزانڈیکس میں 1000 پوائنٹس کی کمی رہی۔

چین نے اس اقدام پر سخت ردعمل دیا ہے اور وزارتِ تجارت نے کہا ہے کہ اگر امریکا اسی رویے پر قائم رہا تو چین بھی آخر تک مزاحمت کرے گا۔ تاہم چین نے بات چیت کے دروازے کھلے رکھنے کا اشارہ بھی دیا ہے۔

ایشیا میں ملا جلا رجحان رہا، تائیوان کا ویٹڈ انڈیکس 5.7 فیصد گر گیا جبکہ چین، ہانگ کانگ، ویتنام اور فلپائن کی مارکیٹس میں قدرے بہتری دیکھی گئی۔

جاپان، کوریا اور تھائی لینڈ کی مارکیٹس میں منفی رجحان غالب رہا۔ یورپی منڈیوں نے مثبت ردعمل دیا، خاص طور پر جرمنی، برطانیہ، فرانس اور اٹلی کی مارکیٹس میں تیزی دیکھی گئی۔

یورپی یونین نے بھی اپنے مجوزہ جوابی ٹیرف 90 دن کے لیے مؤخر کر دیے ہیں تاکہ مذاکرات کو موقع دیا جا سکے، تاہم یورپی کمیشن کی صدر نے خبردار کیا ہے کہ اگر بات چیت ناکام ہوئی تو جوابی اقدامات کیے جائیں گے۔