ٹرمپ انتظامیہ سے تنازعے پر امریکی بیس کمانڈر برطرف

گرین لینڈ میں امریکی ملٹری بیس کے سربراہ کو دو ہفتے قبل جے ڈی وینس کے دورہ کے بعد آرکٹک جزیرے کے لیے واشنگٹن کے ایجنڈے پر تنقید کرنے پر برطرف کر دیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کرنل سوسنہ میئرز، جنہوں نے جولائی سے پٹوفک اسپیس بیس کی کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دی تھیں، کو برطرف کردیا گیا جب انہوں نے ڈنمارک پر امریکی نائب صدر کی تنقید اور اس علاقے کی نگرانی سے خود کو اور مذکورہ اڈے سے دوری اختیار کر لی تھی۔

گرین لینڈ کنگڈم آف ڈنمارک کا حصہ ہے لیکن اس کی اپنی حکومت بھی ہے۔ ڈنمارک گرین لینڈ کی خارجہ اور دفاعی پالیسیوں کو کنٹرول کرتا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی گرین لینڈ کو حاصل کرنے میں دلچسپی ظاہر کرچکے ہیں۔

یو ایس اسپیس فورس نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ کرنل سوسنہ میئرز کو ان کی قیادت کی صلاحیت میں ”اعتماد میں کمی“ کی وجہ سے کمانڈر کے عہدے سے برطرف کردیا گیا۔

فوجی کمانڈروں سے توقع کی گئی ہے کہ وہ غیر جانبدار رہیں اور اپنا کام کرتے ہوئے سیاست میں فریق بننے سے گریز کریں۔

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے 28 مارچ کو ایک سفر کے دوران اڈے کا دورہ کیا جو امریکہ، گرین لینڈ اور ڈنمارک کے درمیان بڑھتے ہوئے کشیدہ تعلقات کے درمیان آخری لمحات میں کافی حد تک تبدیل ہو گیا تھا۔ دورے کے دوران انہوں نے فوجیوں کو بتایا کہ چین اور روس کے خطرے کو روکنے کے لیے امریکا کو آرکٹک جزیرے کا کنٹرول حاصل کرنا ہوگا۔ انہوں نے ڈنمارک پر بھی تنقید کی، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ”گرین لینڈ کے لوگوں نے اچھا کام نہیں کیا“۔

امریکی نائب صدر نے بیس پر ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ڈنمارک کے لیے ہمارا پیغام بہت آسان ہے کہ آپ نے گرین لینڈ کے لوگوں کی طرف سے اچھا کام نہیں کیا ہے۔ آپ نے گرین لینڈ کے لوگوں میں کم سرمایہ کاری کی اور آپ نے اس ناقابل یقین، خوبصورت زمینی ماس کے سیکورٹی فن تعمیر میں کم سرمایہ کاری کی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔