تل ابیب: اسرائیل کی ایک سخت گیر مذہبی جماعت نے بدھ کے روز ملک میں فوجی سروس لازمی بنانے کے منصوبے کے خلاف بطور احتجاج حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کر دیا، جس کے نتیجے میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
متحدہ "یہودیہ التوراہ” نامی اتحاد سے تعلق رکھنے والے سرکردہ مذہبی رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ اس مجوزہ قانون سازی کی مخالفت کرتے ہیں جس کے تحت مذہبی یہودی مردوں کو بھی اسرائیلی فوج میں جبری بھرتی کیا جائے گا۔ اسی مخالفت کی بنیاد پر انہوں نے حکومت سے اپنی حمایت واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔
یہ جماعت جو کہ انتہائی مذہبی حریدی یہودی برادری کی نمائندہ ہے، اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) میں 120 میں سے سات نشستوں پر فائز ہے۔
نیتن یاہو کی موجودہ دائیں بازو کی مذہبی حکومت کے پاس اس وقت 68 نشستیں ہیں۔ "یہودیہ التوراۃ” کے انخلا کے بعد حکومتی اکثریت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos