غزہ: فلسطین کے علاقے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں امداد کے انتظار میں کھڑے کم از کم 70 بے گناہ فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔ اس سانحے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ بھر میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 89 فلسطینی مارے گئے جبکہ 70 سے زائد جنوبی خان یونس میں امداد کے انتظار میں ہلاک ہوئے۔
واقعہ الطاحلیہ چوک پر پیش آیا، جہاں شہری امدادی سامان کے منتظر تھے۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق "ناصر میڈیکل کمپلیکس کی ایمرجنسی، آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر زخمیوں اور لاشوں سے بھر چکے ہیں۔”
یہ حملہ ان مقامات پر ہوا جو Gaza Humanitarian Foundation کے زیر انتظام ہیں — ایک امدادی تنظیم جو امریکا اور اسرائیل کی پشت پناہی میں کام کر رہی ہے۔ ناقدین ان مقامات کو "انسانی ذبح خانے” قرار دے چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے کہا ہے کہ "اسرائیل کے جنگی طریقے اور ہتھیار فلسطینیوں پر ناقابل بیان اور وحشیانہ ظلم کر رہے ہیں۔”
زندہ بچ جانے والے عواد بربخ نے کہا کہ "لاشیں گلیوں میں بکھری پڑی تھیں۔ امداد اور آٹے کے آنے کے انتظار میں لوگوں پر حملہ کیا گیا… لوگ بھوکے اور مایوس ہیں، انہیں صرف کھانا چاہیے،
عینی شاہد سعید ابو لیبدہ نے کہا کہ شہریوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے گئے، جسم کے اعضاء جگہ جگہ بکھر گئے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی تعداد ہسپتال لائے جانے والوں سے کہیں زیادہ ہے۔ لیکن کوئی بھی ان تک مدد فراہم کرنے کے لیے نہیں پہنچ سکا۔
واضح رہے کہ 20 ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 55,362 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos