نیویارک: امریکا اور اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر فیصلہ کن فضائی حملے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ نیو یارک ٹائمز کے مطابق فردو ایٹمی ری ایکٹر پر 30 ہزار پاؤنڈ وزنی بنکر بسٹر بم گرایا جائے گا، جب کہ اسرائیل نے تہران میں 10 حساس جوہری اہداف کو نشانے پر لے لیا ہے۔ ٹرمپ نے سیچویشن روم الرٹ کر دیا، خطہ کسی بڑی جنگ کی دہلیز پر کھڑا ہے۔
امریکا نے مشرق وسطیٰ کی دہکتی آگ پر تیل چھڑکنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران کے زیرِ زمین فردو ایٹمی ری ایکٹر پر تیس ہزار پاؤنڈ وزنی ”بنکر بسٹر“ بم گرانے کی تیاری میں ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیشنل سیکیورٹی کونسل کو سیچویشن روم ہر وقت فعال رکھنے کا حکم بھی جاری کر دیا ہے۔
پورٹ کے مطابق امریکا نے ایران کی ایٹمی تنصیبات کو مکمل تباہ کرنے کے لیے انتہائی طاقتور GBU-57 بم کا انتخاب کیا ہے، جو صرف B-2 اسٹیلتھ بمبار طیارے کے ذریعے ہی ہدف تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ یہ کارروائی ایران کے فردو نیوکلیئر کمپلیکس کو مکمل طور پر ناکارہ بنانے کے ارادے سے کی جائے گی۔
ادھر ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے عندیہ دیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ تہران میں موجود کم از کم دس حساس جوہری اہداف کو نشانہ بنائے گی۔ ان اہداف میں اسٹریٹجک تنصیبات، حکومتی انفراسٹرکچر اور دیگر اہم مقامات شامل ہوں گے۔
اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ کارروائی فضائی برتری کی مدد سے مکمل کی جائے گی۔اسرائیلی وزیردفاع کے مطابق تہران میں دس سے زیادہ جوہری اہداف ہیں جنہیں فضائی برتری کی بدولت تباہ کیا جائے گا۔