غزہ میں اسرائیلی درندگی تھم نہ سکی، تازہ حملوں میں مزید 18 فلسطینی شہید ہو گئے۔ علاقے الزیتون میں قائم ایک پناہ گزین اسکول پر بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 5 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے امدادی مراکز اور پناہ گاہوں کو بھی ”موت کا جال“ بنا دیا ہے، خوراک کی تلاش میں نکلنے والے 6 سو 13 فلسطینیوں کو گولیاں ماردی گئیں شہدا کی مجموعی تعداد 57ہزار سے تجاوز کرگئی۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق کے مطابق اسپتال کے ذرائع نے بتایا ہے اسرائیلی حملے میں جنوبی غزہ میں فلسطینی ڈاکٹر اور بچے شہید ہوئے۔ موسیٰ حمدان خفاجہ مقامی اسپتال میں شعبۂ زچگی و امراض نسواں میں کنسلٹنٹ تھے جو اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے.
یہ حملہ المصاوی کے علاقے میں بے گھر افراد کے لیے قائم ایک خیمے کو نشانہ بنا کر کیا گیا، جس میں ان کے 3 بچوں سمیت کئی اہل خانہ بھی شہید ہوئے۔ المصاوی کے علاقے کو اسرائیل نے ’انسانی ہمدردی کا زون‘ قرار دیا تھا۔
عرب میڈیا رپورٹس میں مزید کہنا گیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اب تک غزہ میں ایک ہزار 580 سے زائد طبی کارکن شہید ہو چکے ہیں، جن میں 90 ڈاکٹرز اور 132 نرسیں شامل ہیں۔