دمشق:اسرائیلی فضائیہ نے شام کے دارالحکومت دمشق پر حملہ کیا ہے، جس میں صدارتی محل اور وزارتِ دفاع کے قریب بم باری کی ہے جس میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں زور دار دھماکے سنے گئے ہیں، دھویں کے سیاہ بادل فضا میں بلند ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔اسرائیلی حملے میں سیکیورٹی اہلکاروں کے ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف نے فوج کی بڑی تعداد غزہ کی پٹی سے مقبوضہ گولان میں تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اسرائیل نے بدھ کے روز دمشق میں شام کے فوجی ہیڈکوارٹر کے داخلی دروازے پر بمباری کی،اسرائیلی فوج نے جنوبی شام میں بھی حملے کیے، جہاں حالیہ دنوں میں دروز عسکریت پسندوں اور بدو قبائل کے درمیان تشدد بھڑک رہا ہے، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے، اور شام کی سیکیورٹی فورسز کو گھیرے میں لے لیا۔
اسرائیل کا شامی فوج سے سویدا سے انخلا کا مطالبہ
اسرائیل کی وزارت دفاع پر حملہ، جو کہ وسطی دمشق کے ایک اہم چوک پر واقع ہے، وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے شامی حکومت سے جنوبی شام میں سویدا سے اپنی افواج کو ہٹانے کا مطالبہ کیا، جہاں فرقہ وارانہ تشدد کا مرکز ہے۔ اسرائیل نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ شام کی دروز اقلیت کے دفاع میں کام کر رہا ہے۔
شام میں بدو قبیلے کے ہاتھوں دروز قبیلے کے تاجر کے اغواء سے شروع ہوئے فسادات فرقہ وارانہ شکل اختیار کر گئے، جہاں جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 203 ہو گئی۔
دروز کے اکثریتی شہر سویدا میں جاری لڑائی میں شامی فوج دروز قبائل کو نشانہ بنا رہی ہے۔ہیومن رائٹس واچ کے مطابق جھڑپوں میں ہلاک 92 افراد کا تعلق دروز قبیلے سے ہے۔اس لڑائی میں شامی فوج کے 93 اہلکار جبکہ 18 بدو بھی جان سے جا چکے ہیں۔
اسرائیل کی دروز کمیونٹی کے روحانی پیشوا شیخ موفق طریف نے شام کے عبوری صدر احمد الشارع کو "حماس یا داعش سے مختلف نہیں، انہیں ایک قاتل” قرار دیتے ہوئے اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ سویدا میں شامی فوجی ٹھکانوں پر فضائی حملے تیز کرے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos