دمشق: شامی فوج کے علاقے سے انخلا کے ایک دن بعد جنوبی شام کے صوبے سویدا میں دروز جنگجوؤں اور بدو قبائل کے درمیان جھڑپیں دوبارہ شروع ہو گئیں ۔
شامی قبائلی افواج نے جمعے کو سویدا صوبے میں داخل ہو کر وہاں کارروائی شروع کر دی ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اسرائیلی ڈرون طیاروں نے جمعے کی صبح سویدا کے اطراف بدو قبائل کو نشانہ بنایا۔
سوشل میڈیا پر ایسی وڈیوز گردش میں ہیں جن میں قبائلی جنگجوؤں کو سویداء کی لڑائی میں شرکت کے لیے روانہ ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
شامی قبائل نے جرمن خبر رساں ایجنسی (ڈی پی اے) کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا "ہم شامی قبائل کے افراد، سویدا میں بدو قبائل کے خلاف قتل و نسل کشی کی بھیانک وارداتوں، اور بے گناہ شہریوں کی جبری نقل مکانی اور بے دخلی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ اخلاقی اور قبائلی فریضے کے تحت، شامی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان جنگجوؤں کے حرکت کرنے میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالے جو دوسرے علاقوں سے اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے آئے ہیں۔
قبائل نے واضح کیا کہ وہ مظلوموں کے دفاع اور خواتین، بچوں اور بوڑھوں کے تحفظ کے لیے اپنا جائز حق استعمال کر رہے ہیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا "ان جنگجوؤں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کو ہم ان جرائم کے مرتکب افراد کی کھلی حمایت سمجھیں گے، اور اس کے نتائج کی اخلاقی و تاریخی ذمہ داری بھی انہی پر ہو گی۔ شامی قبائل اپنے ان محافظ بیٹوں کے پیچھے متحد کھڑے ہیں، اور ان کو پہنچنے والے کسی بھی نقصان کا سخت اور یکجہتی پر مبنی جواب دیا جائے گا۔”
شامی حکومت کے ایک وزیر کا کہنا ہے کہ سویدا سے سیکڑوں خاندانوں کو نکال لیا گیا ہے اور درجنوں لاشیں برآمد ہوئی ہیں، کیونکہ حکومت جنوب میں لڑائی کی روک تھام کیلیے اقدامات کر رہی ہے۔

شام کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ایمرجنسی رسپانس کے وزیر رعد الصالح نے کہا کہ حکومت نے تشدد میں پھنسے شہریوں کی مدد کی کال کے جواب میں ریاستی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مربوط کرنے کے لیے ایک مشترکہ آپریشن روم تشکیل دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی کوششوں سے 570 سے زائد زخمیوں کا علاج کیا گیا اور 87 متاثرین کی لاشیں نکالی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سینکڑوں خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos