فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارت نے مزید ٹیرف عائد کرنے کا ٹرمپ کا فیصلہ ’’غیر ضروری‘‘ قرار دے دیا

نئی دہلی: بھارت نے امریکا کی جانب سے روس سے تیل کی درآمدات پر اضافی 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے فیصلے پر شدید اعتراض اٹھایا ہے۔ بھارتی حکام نے اس اقدام کو غیرمنصفانہ اور غیر معقول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی تیل کی درآمدات مارکیٹ کے عوامل پر مبنی ہیں اور اس کا مقصد ملک کی 1.4 ارب افراد کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ امریکا نے بھارت کے خلاف اضافی ٹیرف عائد کیا ہے، حالانکہ کئی دیگر ممالک بھی اپنے قومی مفادات کے تحت ایسے اقدامات کر رہے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت اپنے قومی مفادات کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔ یہ کارروائیاں نہ صرف غیر منصفانہ ہیں بلکہ کسی بھی لحاظ سے جائز نہیں۔ بھارتی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کے فیصلے سے بھارت کے تجارتی تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور بھارت عالمی سطح پر اپنے مفادات کے دفاع کے لیے اقدامات جاری رکھے گا۔

واضح رہے کہ 30 جولائی کو امریکی صدر نے باضابطہ طور پر بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا اور ساتھ ہی روس سے مسلسل فوجی ساز و سامان اور تیل کی خریداری پر بھارت پر جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔