دوران اجلاس برطانیہ اور چین نے دوٹوک الفاظ میں قبضے کی کوششوں کی مخالفت کی، جبکہ پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے اجلاس میں دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا، ’غزہ فلسطینیوں کا ہے اور ہمیشہ فلسطینیوں کا ہی رہے گا۔‘
عاصم افتخار نے خبردار کیا کہ اسرائیل کا مکمل کنٹرول کا منصوبہ نہ صرف لاکھوں فلسطینیوں کو بے گھر کر رہا ہے بلکہ یہ جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل اسرائیل سے فوری طور پر اس اعلان کو واپس لینے، جنگ بندی کرانے اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالے۔
دوسری جانب جرمنی نے غیر متوقع اور سخت قدم اٹھاتے ہوئے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا اعلان کر دیا۔
جرمن چانسلر نے واضح کیا کہ ’ہم ایسے تنازع میں ہتھیار نہیں دے سکتے جسے فوجی طاقت سے حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہو، اور جس میں پورے غزہ کے انخلا کی بات کی جا رہی ہو۔‘
یہ فیصلہ اس لیے بھی دھماکے کی مانند تھا کیونکہ جرمنی اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos