اسرائیلی آرمی چیف کی غزہ پر قبضے کے منصوبے کی منظوری

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال ضامر نے اتوار کو اپنے فیلڈ ٹور کے دوران غزہ جنگ کے اگلے مرحلے کے آغاز کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں کی شدت میں اضافہ کیا جائے گا اور علاقے پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے مزید دباؤ ڈالا جائے گا۔

اسرائیلی آرمی چیف نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فوج نے ’آپریشن گڈیون چاریوٹس‘ کے مقاصد حاصل کر لیے ہیں، جو مئی میں شروع ہونے والا ایک زمینی حملہ تھا۔ اس آپریشن کا مقصد غزہ کی پٹی کے مقبوضہ علاقوں کو مزید بڑھانا اور شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو مکمل طور پر نکالنا تھا۔

حماس نے اسرائیلی منصوبے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے غزہ کے عوام کے خلاف نسل کشی کی ایک نئی لہر قرار دیا۔ حماس کے ترجمان نے کہا کہ یہ منصوبہ عالمی اور انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور یہ ایک بڑا جنگی جرم ہے۔

حماس نے کہا کہ جنوبی غزہ میں خیموں اور عارضی پناہ گاہوں کا قیام محض ایک دھوکہ ہے، جس کا مقصد فلسطینیوں کو بےدخل کرنے کے اصل منصوبے کو چھپانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کے ذریعے اسرائیل فلسطینی عوام کو ان کے گھروں سے نکال کر بے وطن کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

حماس نے مسلم ممالک اور عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیلی منصوبے کو روکنے کے لیے موثر اقدامات اٹھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت ہے کہ عالمی برادری اسرائیلی فوج کی اس جارحیت کے خلاف کھڑی ہو اور فلسطینی عوام کے حقوق کا دفاع کرے۔

غزہ میں صورتحال مسلسل سنگین ہو رہی ہے، اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کے اداروں اور حکومتوں کی جانب سے اس پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔