کٹھمنڈو: نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی نے پرتشدد ہنگاموں کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
ان کے معاون پرکاش سلول نے خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وزیرِاعظم کے استعفے کے بعد ملک ایک نئی سیاسی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوگیا ہے۔
نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں پرتشدد مظاہرے جاری ہیں، مظاہرین نے نیپال کے سابق وزیرِ اعظم شیر بہادر اور ان کے اہلِخانہ کو بھی تشدد کانشانہ بنایا ہے۔
مظاہرین نے نیپال کے مستعفی وزیرِ اعظم کے پی شرما اولی کے نجی گھر اور پارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگا دی، عمارت کا مرکزی دروازہ بھی جلا دیا گیا۔مظاہرین کی جانب سے نیپال کے وزیرِ خزانہ پر بھی شدید تشدد کیا گیا۔
مظاہرین وزیرِ توانائی کے گھر میں گھس گئے اور توڑ پھوڑ کے بعد ان کی تجوری سے پیسے نکال کر لٹا دیے۔
کٹھمنڈو میں سپریم کورٹ سمیت متعدد سرکاری عمارتوں کو بھی مظاہرین نے نذرِآتش کر دیا۔
ہنگاموں، پرتشدد واقعات اور شدید مظاہروں کے باعث کٹھمنڈو کا تری بھون انٹرنیشنل ایئر پورٹ بند اور فلائٹ آپریشن معطل ہو گیا ہے۔
مظاہرین نے کمیونسٹ پارٹی کے ہیڈ کوارٹر پر بھی دھاوا بول کر پارٹی پرچم پھاڑ دیا۔
کٹھمنڈو میں کرفیو کے باوجود احتجاج کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 21 ہو گئی، جبکہ 200 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
کشیدگی کے باعث دارالحکومت کٹھمنڈو اور دیگر شہروں میں کرفیو لگادیا گیا تھا۔ مظاہرین نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نیپالی کانگریس کے مرکزی دفتر اور کئی نامور سیاستدانوں کی رہائش گاہوں پر دھاوا بولا۔
اولی نے استعفے سے قبل تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس بلایا تھا اور کہا تھا کہ تشدد کسی کے بھی مفاد میں نہیں، مسائل کا حل صرف پُرامن مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔
ادھر نیپال سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ملک بھر میں ہنگامی صورتحال کے باعث کٹھمنڈو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو فوری طور پر بند کر دیا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos