فائل فوٹو
فائل فوٹو

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیلی بمباری، حماس کے رہنما خلیل الحیہ اور ظہیر جبرین شہید

دوحہ: اسرائیل نے قطر  پر فضائی حملہ کرکے مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سینیئر ترین رہنما خلیل الحیہ اور ظہیر جبرین کو شہید کردیا۔

 منگل کو اسرائیلی فضائی کارروائی کے نتیجے میں زوردار دھماکوں کی آوازیں گونج اٹھیں جبکہ کٹارا ڈسٹرکٹ کی فضا میں دھوئیں کے بادل نظر آئے، حملہ حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے  دوحا میں حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنایا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے سینیئر رہنما خلیل الحیہ اور ظہیر جبرین شہید ہوگئے۔

حماس ذرائع کے مطابق فضائی حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا اور اجلاس میں حماس رہنما غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔

عینی شاہدین کے مطابق دوحا میں کتارا کے علاقے میں کئی دھماکے سنے گئے جس کے بعد فضا میں دھوں اڑتا دکھائی دیا۔اس سے قبل اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھاکہ دوحہ میں حماس کے مذاکراتی رہنماؤں کو دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔

امریکی ویب سائٹ "Axios” کے صحافی براک راوِڈ نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے کہا کہ یہ کارروائی حماس کے رہنماؤں کے خلاف ایک قاتلانہ کوشش تھی۔

اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ حملے کا مقصد حماس کی سینئر قیادت کو ختم کرنا تھا جو دوحہ میں جمع ہوکر غزہ کے لیے امریکا کی نئی جنگ بندی تجویز پر غور کر رہی تھی۔

الجزیرہ کو دیے گئے ایک بیان میں حماس کے سینئر ذریعے نے کہا کہ اس حملے میں براہ راست مذاکراتی وفد کو نشانہ بنایا گیا۔