دوحہ: اسرائیل نے قطر پر فضائی حملہ کرکے مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سینیئر ترین رہنما خلیل الحیہ اور ظہیر جبرین کو شہید کردیا۔
منگل کو اسرائیلی فضائی کارروائی کے نتیجے میں زوردار دھماکوں کی آوازیں گونج اٹھیں جبکہ کٹارا ڈسٹرکٹ کی فضا میں دھوئیں کے بادل نظر آئے، حملہ حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے دوحا میں حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنایا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے سینیئر رہنما خلیل الحیہ اور ظہیر جبرین شہید ہوگئے۔
Israeli regime's warplanes targeted a meeting of Hamas’s negotiating delegation in #Doha #Qatar. Sources indicate that Khalil al-Hayya, a top Hamas official, was assassinated in this terrorist attack.
‼️The delegation was reportedly discussing Trump’s ceasefire proposal for Gaza! pic.twitter.com/JBYGSJg0A2— IWN (@A7_Mirza) September 9, 2025
حماس ذرائع کے مطابق فضائی حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا اور اجلاس میں حماس رہنما غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق دوحا میں کتارا کے علاقے میں کئی دھماکے سنے گئے جس کے بعد فضا میں دھوں اڑتا دکھائی دیا۔اس سے قبل اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھاکہ دوحہ میں حماس کے مذاکراتی رہنماؤں کو دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
امریکی ویب سائٹ "Axios” کے صحافی براک راوِڈ نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے کہا کہ یہ کارروائی حماس کے رہنماؤں کے خلاف ایک قاتلانہ کوشش تھی۔
اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ حملے کا مقصد حماس کی سینئر قیادت کو ختم کرنا تھا جو دوحہ میں جمع ہوکر غزہ کے لیے امریکا کی نئی جنگ بندی تجویز پر غور کر رہی تھی۔
الجزیرہ کو دیے گئے ایک بیان میں حماس کے سینئر ذریعے نے کہا کہ اس حملے میں براہ راست مذاکراتی وفد کو نشانہ بنایا گیا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos