لندن:یونائیٹ دی کنگڈم مارچ، ایک لاکھ سے زائد افراد کی شرکت

دائیں بازو کے رہنما ٹومی رابنسن کی قیادت میں ہونے والے "یونائیٹ دی کنگڈم” مارچ میں ایک لاکھ سے زائد افراد شریک ہوئے، جسے شہر کی حالیہ تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ قرار دیا جا رہا ہے۔

مظاہرین برطانیہ کے جھنڈے اٹھائے سڑکوں پر نکلے جبکہ دوسری جانب "اسٹینڈ اپ ٹو ریسزم” کے پلیٹ فارم سے پانچ ہزار افراد پر مشتمل مخالف ریلی بھی نکالی گئی، جس میں نسلی امتیاز کے خاتمے اور مساوی حقوق کا مطالبہ کیا گیا۔

مارچ کے دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں، جس میں 26 اہلکار زخمی اور 25 افراد گرفتار ہوئے۔ امن و امان قائم رکھنے کے لیے 1600 پولیس اہلکار تعینات تھے۔

رابنسن نے اپنے خطاب میں اسے "ثقافتی انقلاب کی شروعات” قرار دیا جبکہ ویڈیو لنک کے ذریعے ایلون مسک نے بھی مظاہرے کی حمایت کرتے ہوئے برطانوی حکومت پر تنقید کی۔