فائل فوٹو

بگرام ایئر بیس واپس لینے کےامریکی صدر کے بیان پرافغان حکومت کا ردعمل

کابل: بگرام ایئر بیس واپس لینے کے امریکی صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے سربراہ افغان وزارت دفاع فصیح الدین فطرت نے کہا کہ بگرام ائیر بیس پر کوئی معاہدہ ممکن نہیں۔

افغان طالبان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بگرام ایئربیس حوالے کرنے سے متعلق نئے بیان پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دوحہ معاہدے کے تحت امریکہ افغانستان کے خلاف طاقت کا استعمال یا اسے دھمکی نہیں دے سکتا اور یہ کہ امریکہ افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کا پابند ہے۔

ایکس پر جاری بیان میں افغان طالبان نے کہا ہے کہ ’اسلامی اصولوں کے مطابق اور اپنی متوازن اور معیشت پر مبنی خارجہ پالیسی پر مبنی امارت اسلامیہ افغانستان باہمی اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تمام ریاستوں کے ساتھ تعمیری تعلقات کی خواہاں ہے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’تمام دوطرفہ مذاکرات میں امریکہ کو مسلسل آگاہ کیا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ کے لیے افغانستان کی آزادی اور علاقائی سالمیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔‘

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ امریکا کو افغانستان کی بگرام ائیر بیس نہیں چھوڑنا چاہیے تھا، ہم بگرام ائیر بیس واپس لیں گے اور اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا افغانستان نے بگرام ائیر بیس امریکا کو واپس نہ دی تو اسے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔