فرانس نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیا،جنرل اسمبلی میں اہم اعلان

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اعلان کیا کہ فرانس نے فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرلیا ہے۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اب مزید انتظار کی گنجائش نہیں، غزہ میں جنگ کو روکنے کا وقت آچکا ہے۔ میکرون نے واضح کیا کہ جاری لڑائی کا کوئی جواز نہیں بنتا اور حماس سے مطالبہ کیا کہ وہ باقی 48 یرغمالیوں کو رہا کرے۔

فرانسیسی صدر نے کہا کہ فلسطینیوں کو حقوق دینے سے اسرائیلی عوام کے حقوق متاثر نہیں ہوتے۔ انہوں نے ان ممالک کا بھی ذکر کیا جنہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے، جن میں اندورا، آسٹریلیا، بیلجیم، لکسمبرگ، مالٹا، مراکش، برطانیہ، کینیڈا اور سان مارینو شامل ہیں۔ ان کے مطابق اسپین، آئرلینڈ، ناروے اور سوئیڈن بھی اسی سمت میں قدم بڑھا رہے ہیں۔

میکرون کے مطابق ان ممالک نے جولائی میں فرانس کی اپیل کا مثبت جواب دیا اور امن کے لیے درست اور ذمہ دارانہ فیصلہ کیا۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں فلسطین کانفرنس جاری ہے جس کی صدارت صدر میکرون اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کر رہے ہیں۔ اس اجلاس میں دو ریاستی حل کی حمایت پر زور دیا جا رہا ہے۔

پاکستان کی نمائندگی وزیراعظم شہباز شریف کر رہے ہیں جبکہ فلسطین کانفرنس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار شریک ہوں گے۔

ادھر وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اجلاس کے دوران عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔ ان کی ملاقات اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سمیت پاکستان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، ترکیہ، مصر، اردن اور انڈونیشیا کے سربراہان کے ساتھ بھی طے ہے۔ اس کے علاوہ یوکرین، ارجنٹائن اور یورپی یونین کے رہنماؤں سے بھی ٹرمپ ملاقات کریں گے۔