لداخ : مقبوضہ کشمیر کے علاقے لداخ کو ریاستی حیثیت دینےکے مطالبے پر ہونے والا احتجاج پرتشدد رنگ اختیار کرگیا۔
سڑکوں پر احتجاج کرتے مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی، پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں 4 افراد ہلاک جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔
بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق لیہہ شہر میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دفتر کو مظاہرین نے توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگا دی۔ واقعے کی ویڈیو میں دفتر کی عمارت کے عقب سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے جبکہ سیکڑوں مظاہرین نعرے لگا رہے تھے۔ بھارتی ٹی وی چینلز نے پولیس کی ایک گاڑی کو بھی شعلوں کی لپیٹ میں دکھایا۔مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ ریاستی حیثیت اور آئینی تحفظ کی بحالی تک احتجاج جاری رہے گا۔
#WATCH | Leh, Ladakh: BJP Office in Leh set on fire during a massive protest by the people of Ladakh demanding statehoothe d and the inclusion of Ladakh under the Sixth Schedule turned into clashes with Police. https://t.co/yQTyrMUK7q pic.twitter.com/x4VqkV8tdd
— ANI (@ANI) September 24, 2025
واضح رہے کہ لداخ چین کے ساتھ طویل سرحد رکھتا ہے اور بھارت کے لیے اس کی جغرافیائی اہمیت نہایت اسٹریٹیجک ہے۔
بدھ مت کے پروکاروں اور مسلمان آبادی پر مشتمل اس خطے کو 2019 میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے جموں و کشمیر کی ریاست سے الگ کردیا تھا اور اسے براہ راست دہلی کے زیر انتظام کردیا گیا تھا
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos