نیویارک: ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ گزشتہ 2 سال میں غزہ کی پٹی میں نسل کشی اور قتلِ عام دیکھا گیا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 سال میں لبنان کی سالمیت کی خلاف ورزی، شام میں تباہی اور یمن میں بھی قتلِ عام دیکھا گیا۔
صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ ایران پر اسرائیلی اور امریکی حملے سفارتی غداری تھی، ایرانی سائنسدانوں کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایران پر اسرائیل اور امریکا کا حملہ سفارت کاری کے ساتھ سنگین غداری ہے، تمام تر سازشوں اور حملوں کے باوجود ایرانی قوم متحد رہی۔ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نتن یاہو مجرم ہے۔
ایرانی صدر نے نہ صرف اسرائیل پر کڑی تنقید کی بلکہ رواں مہینے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے اسرائیلی حملے کی مذمت بھی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کو طاقت کے استعمال سے یقینی نہیں بنایا جا سکتا‘ بلکہ اس کے لیے ’اعتماد کی بحالی، علاقائی رابطوں کو بڑھانا اور کثیر الجہتی اتحاد‘ کی ضرورت ہوتی ہے۔
صدر پژشکیان کا کہنا تھا کہ ایران نے کبھی جوہری ہتھیار کا حصول نہیں چاہا اور نہ کبھی چاہے گا۔
انھوں نے اپنی تقریر میں رواں برس جون میں اسرائیل اور ایران جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ: ’میرے ملک کو بد ترین جارحیت کا نشانہ بنایا گیا‘ اور اسرائیلی حملے ’سفارتکاری کو سنگین دھوکہ‘ دینے کے مترادف تھے۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ اسرائیلی جارحیت ایران میں ’بچوں اور سائنسدانوں کی شہادت‘ کے ذمے دار ہے۔
ایران کے صدر مسعود پژشکیان نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدے کا ’خیر مقدم‘ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قدم ’خطے میں ایک مفصل سکیورٹی کے نظام اور مسلمان ممالک کے درمیان سیاسی، سکیورٹی اور دفاعی شعبوں میں تعاون کی ابتدا ہے۔‘
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos