لداخ میں سول نافرمانی تحریک، بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 4 جاں بحق

لداخ میں بھارتی بربریت کے خلاف سول نافرمانی کی تحریک زور پکڑ گئی، قابض فورسز کی فائرنگ سے 4 افراد جاں بحق جبکہ 70 سے زائد زخمی ہوگئے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لداخ میں شدید احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جس کے بعد بھارتی حکومت نے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ عوام نے سڑکوں پر نکل کر بھارتی قبضے کے خلاف آواز بلند کی اور بی جے پی کے دفاتر سمیت متعدد فوجی چوکیوں کو آگ لگا دی۔

ذرائع کے مطابق مظاہروں کے دوران بھارتی فورسز نے آنسو گیس، لاٹھی چارج اور براہِ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 4 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔ جواب میں مشتعل عوام کے حملوں میں 5 بھارتی فوجی ہلاک اور 10 سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہوئے۔

مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی لداخی عوام کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ "اگر لداخ کے لوگ دھوکہ اور محرومی محسوس کر رہے ہیں تو جموں و کشمیر کے عوام کا دکھ کہیں زیادہ گہرا ہے۔”

احتجاج کی قیادت **کارگل ڈیموکریٹک الائنس اور لہہ اپیکس باڈی کر رہی ہیں، جنہوں نے خود مختاری کی بحالی، ریاستی درجہ دینے اور آئین کے چھٹے شیڈول کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔

لہہ اور قریبی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے اور حالات انتہائی کشیدہ ہیں جبکہ بھارتی انتظامیہ نے مظاہرین سے مذاکرات کا اعلان کیا ہے۔