یروشلم اور کینیڈا کی یونیورسٹی آف ٹورنٹو کی مشترکہ تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیل کی مالی معاونت سے ایران میں بادشاہت کی بحالی کے حق میں آن لائن مہمات چلائی گئی ہیں۔
ان مہمات میں جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس، مصنوعی ذہانت (AI) سے تیار شدہ تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے ایرانی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔
تحقیقات کے مطابق یہ ڈیجیٹل مہم رضا پہلوی، ایران کے سابق شاہ کے بیٹے، کی تشہیر اور ایرانی حکومت کے خلاف رائے عامہ ہموار کرنے کے لیے چلائی گئی۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مہم ایک نجی ادارے کے ذریعے چلائی جا رہی تھی جسے اسرائیلی حکومت کی پشت پناہی حاصل تھی۔
ٹورنٹو یونیورسٹی کے Citizen Lab کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ فارسی زبان کے جعلی اکاؤنٹس کا وسیع نیٹ ورک سوشل میڈیا پر فعال رہا، جس نے ایرانی عوام کو احتجاج پر اکساتے ہوئے AI-generated ویڈیوز اور جعلی خبریں پھیلائیں، جن میں ایران کی ایوین جیل پر دھماکے کی جھوٹی فوٹیج بھی شامل تھی۔
رپورٹ کے مطابق یہ نیٹ ورک بعض اوقات اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے ساتھ ہم آہنگ نظر آیا اور بعض مواقع پر میڈیا سے پہلے ہی حملوں کی اطلاع سوشل میڈیا پر نشر کی گئی۔ اس دوران عوامی غصہ بھڑکانے کے لیے “مرگ بر خامنہ ای” جیسے نعروں کا بھی استعمال کیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ رضا پہلوی کو اسرائیل کی حمایت سے عوامی مقبولیت حاصل نہیں ہو سکتی کیونکہ ایران میں بادشاہت کی بحالی کوئی وسیع عوامی مطالبہ نہیں۔ ایسی کارروائیاں ایرانی حکومت کے بیانیے کو تقویت دیتی ہیں کہ بیرونی قوتیں ملک پر اثر ڈالنا چاہتی ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos