حماس کو عارضی طور پر مسلح رہنے کی اجازت دی گئی تھی،ٹرمپ کا دعویٰ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کو ایک مخصوص مدت کے لیے مسلح رہنے کی عارضی اجازت دی گئی تھی، اور امریکا کو علم ہے کہ حماس دوبارہ غزہ میں منظم ہورہی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیل روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ حماس کئی ماہ کی جنگ کے بعد علاقے میں نظم و ضبط بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً 60 ہزار افراد مارے جا چکے ہیں، جس کی بڑی قیمت ادا کی گئی ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ غزہ کے شہری محفوظ طریقے سے واپس جائیں اور اپنی زندگی دوبارہ شروع کریں، تاہم غزہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور واپس جانے والوں کو کئی مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 67 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 20 ہزار سے زائد بچے شامل ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق جنگ بندی معاہدے میں حماس کے ہتھیار چھوڑنے کا مسئلہ سب سے بڑا اختلافی نکتہ بن چکا ہے اور مذاکرات کار اس بات پر متفق نہیں ہو سکے کہ غیر مسلح ہونے کا عمل کب اور کیسے مکمل ہوگا۔