جمعیت علمائے ہند کے صدر اور دارالعلوم دیوبند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے کہا ہے کہ دنیا کے بڑے شہروں جیسے نیویارک یا لندن میں مسلمان میئر بن سکتے ہیں، لیکن بھارت میں مسلمان ایک یونیورسٹی کا وائس چانسلر بھی نہیں بن سکتا۔
دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ حکومت مسلمانوں کو تعلیمی، قیادت اور انتظامی عہدوں پر ترقی سے روک رہی ہے اور اگر کوئی مسلمان وائس چانسلر بن بھی جائے تو اسے جیل بھیج دیا جاتا ہے، جیسا کہ الفلاح یونیورسٹی کے مالک اعظم خان کے ساتھ ہوا۔
🔴 جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی:
"دنیا سمجھتی ہے کہ مسلمان بے بس، ختم اور بانجھ ہو گئے ہیں، میں نہیں مانتا، آج ایک مسلمان ممدانی نیویارک کا میئر بن سکتا ہے، کوئی خان لندن کا میئر بن سکتا ہے، جب کہ ہندوستان میں تو کوئی یونیورسٹی کا وائس چانسلر بھی نہیں بن سکتا، اور… pic.twitter.com/SvRW58jzOo
— RTEUrdu (@RTEUrdu) November 23, 2025
انہوں نے مزید کہا کہ آزادی کے 75 سال گزرنے کے باوجود مسلمانوں کو نظام تعلیم اور انتظامی ڈھانچوں میں ترقی سے منظم طریقے سے روکا گیا ہے، جس سے مسلمانوں کا حوصلہ توڑ دیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مولانا ارشد مدنی کے اس بیان کے بعد حکومت اور سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos