اوٹاوہ خالصتان ریفرنڈم

اوٹاوہ میں برف باری کے دوران خالصتان ریفرنڈم کا بھاری ٹرن آئوٹ

بھارتی وزیراعظم کی جوہانسبرگ میں کینیڈاکے وزیراعظم سے ملاقات کے دوران، اوٹاوا،کینیڈاکی سڑکوں پر میلوں لمبی قطاریں لگی ہوئی تھیں۔

نریندر مودی جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ گئے تھے۔

خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹ ڈالنے آئے ہزاروں سکھوں نے شدید برفانی ماحول میں حق رائے دہی استعمال کیا۔اس ریفرنڈم کا بھاری ٹرن آئوٹ ریکارڈ ہوا۔

کینیڈین پارلیمنٹ سے صرف ایک بلاک دورپیلے جھنڈے لہرائے جارہے تھے،بھارت مخالف نعرے اوٹاوہ میں گونجتے رہے، پنجاب کی آزادی کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔

کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں،ریفرنڈم شروع ہوتے ہی پورے صوبہ اونٹاریو سمیت امریکہ اور یورپ سے خالصتانی علیحدگی پسند برف باری کے نیچے ووٹنگ کے لیے جمع تھے۔

سکھ خاندان اپنے بچوں کے ساتھ مقررہ وقت سے چندگھنٹے پہلے ہی پولنگ اسٹیشن،میک ناب کمیونٹی سینٹر کے باہر کھے آسمان تلے کھڑے دیکھے گئے۔اس دوران سکھ تنظیموں اور افرادکی طرف سے سوشل میڈیاپر وڈیوزشیئر کی گئیں۔ سکھ سوشل میڈیا صارفین کا کہناتھاکہ یہ مناظر ثابت کر رہے ہیں کہ کوئی طوفان پنجاب کی آزادی کو بھارتی قبضے سے نہیں روک سکتا، اور کوئی طاقت آزادی کا انتخاب کرنے والی قوم کو نہیں روک سکتی۔

سکھس فار جسٹس (SFJ) نے اس حوالے سے کہا کہ زیادہ ٹرن آؤٹ بھارتی پنجاب کے سیاسی مستقبل پر بیلٹ پر مبنی پرامن جمہوری عمل میں حصہ لینے والے سکھوں کی جانب سے نظم و ضبط اور پرعزم شہری ہونے کی نمائندگی کرتا ہے۔

بین الاقوامی مبصرین کی ایک ٹیم نے ووٹنگ کے عمل کا مشاہد ہ کیا اور اسے شفاف، پرامن، اور عالمی جمہوری معیارات کے مطابق قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سکھوں کی بڑی تعداد نے اس مسئلے کی بین الاقوامی اہمیت اور ریفرنڈم مہم میں کمیونٹی کی گہری جذباتی لگن کو واضح کیا۔

خالصتان ریفرنڈم کے موقع پرامن وامان قائم رکھنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات دیکھے گئے۔ مقامی پولیس اور نجی سیکیورٹی اہلکار کمیونٹی سینٹر کے ارد گرد تعینات تھے۔ شرکاء کو داخلے سے پہلے شناختی جانچ پڑتال اور اسکریننگ سے گزرنا ضروری تھا، تاکہ پولنگ کا عمل منظم رہے۔

ریفرنڈم کے نتائج کااعلان چندروزتک متوقع ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔