اسلام آباد:جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ایٹم بم ہمارا ہے لیکن اسے استعمال کرنے کا حق چھینا جا رہا ہے۔ قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اس وقت مغرب کے دباو میں ہے، آئی ایم ایف، عالمی بینک اورعالمی ادارے پاکستان پر دباوڈال رہے ہیں۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ہم جنس پرستی کو قانونی قراردینے کے لیے پاکستان پر دباو ڈالا جا رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ فوجی آپریشنزکا عمل بھی عالمی دباو کا نتیجہ ہے۔ اختلاف رائے باوجود ہم نے حکومت کی ہر مرحلے پر مدد کی، معاملات حل ہونے کے بعد دوبارہ اٹھ رہے ہیں، فاٹا کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہ کرنے کی بات ہوئی تھی، حکومت فاٹا اصلاحات سے متعلق طے شدہ باتوں سے منحرف ہورہی ہے۔ ملکی حالات ایسے نہیں کہ فاٹا کی آئینی حیثیت کو چھیڑا جائے، فاٹا کا معاملہ وزارت سیفران میں آتا ہے لیکن فاٹا سے متعلق بل کسی دوسری قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے، ہم فاٹا کا بل قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف کو بھیجنے پر احتجاج کرتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن اوراقتدارکے بجائے ملک کو بچانا اہم ہے، تمام مکاتب فکر کے علما ملک کے ساتھ ہیں، پاکستان کے آئین اورجمہوریت کے ساتھ تمام مکاتب فکر کھڑے ہیں، حکومت سوچے وہ ملک اور ہمارے ساتھ کیا کررہی ہے، ہمیں آج دیوار کے ساتھ لگایا جارہا ہے، کب تک ہماری برداشت کا امتحان لیا جائے گا، کردار کشی کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔