داعش کے دہشت گردوں نے شام اور عراقی بارڈ کے بطن میں واقع اہم علاقے پر بڑا حملہ کرکے دوبارہ اپنے قبضے میں لے لیا، داعش کے حملوں میں حکومت اور اتحادی فوجیوں سمیت 25 اہلکار جاں بحق ہوئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انسانی حقوق کے شامی مبصر گروپ کا کہنا ہے داعش نے البو کمال نامی علاقے میں 10 خود کش بمباروں کے ذریعے حملہ کیا اور اطراف کے علاقوں پر بھی اپنا تسلط قائم کرلیا۔
اس حوالے سے شامی مبصر گروپ نے بتایا کہ داعش کے حملوں میں حکومت اور اتحادی فوجیوں سمیت 25 اہلکار جاں بحق ہوئے۔
مبصر گروپ کے سربراہ رمی عبد الرحمٰن نے دہشت گرد تنظیم داعش کے حالیہ حملے کو سال کا پہلا بڑا حملہ قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ ‘داعش نے نومبر 2017 میں مذکورہ علاقے کو گنوادیا تھا تاہم اس کے بعد سے مذکورہ حملہ البوکمال پر سب سے بڑا حملہ ہے’۔
ان کا کہنا ہے کہ ‘داعش شہر کے متعدد حصوں کا انتطام سنبھال چکی ہے جبکہ وسط میں لڑائی جاری ہے اور خود کش حملہ آواروں سمیت 18 دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں’۔
شامی مبصرگروپ کے مطابق دہشت گرد داعش نے برطانوی ریاست جتنی بڑی جگہ سے خود ساختہ اسلامی ریاست کا اعلان کیا اور اب شامی ریاستوں کے بڑے حصے پر اپنا تسلط قائم کر چکی ہے۔