میلانیا ٹرمپ نے امریکی صد ر کی ظالمانہ پالیسی کی مخالفت کردی

واشنگٹن: امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن پناہ گزینوں کو ان کے بچوں سے جدا کرنے کی پالیسی کی مخالفت کردی۔
غیر ملکی رساں ادارے کے مطابق میلانیا ٹرمپ کی ترجمان اسٹفنی گریشم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ میلانیا ٹرمپ پناہ گزین خاندانوں سے ان کے بچے جدا کرنے کے عمل کو ناپسند کرتی ہیں اور انہیں امید ہے بارڈر کے اطراف دونوں فریقین پناہ گزینوں کے لئے اصلاحات نافذ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسا ملک چاہتے ہیں جہاں قانون کی عملداری ہو لیکن ساتھ ہی احساسات اور جذبات کا بھی خیال رکھا جائے۔
دوسری جانب امریکا کے سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی اہلیہ اور سابق خاتون اول لارا بش نے بھی ٹرمپ انتظامیہ کی اس متنازع پالیسی کی مذمت کی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق لارا بش نے والدین سے ان کے بچے جدا کرنے کے اقدام کو ظالمانہ، بدسلوکی اور تکلیف دہ قرار دیا۔
اس ضمن میں صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ کے ذریعے اس پالیسی کا ذمہ دار ڈیموکریٹس کے بنائے ہوئے قانون کو قرار دیا تھا اور ساتھ ہی ریپبلکن ارکان پر قانون سازی کرنے کے لئے زور دیا ۔
اس حوالے سے ڈیموکریٹک پارٹی کی منتخب اراکین کا موقف ہے کہ کوئی قانون سرحد پر والدین سے ان کے بچے جدا کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
واضح رہے کہ امریکی ادارے ہوم لینڈ سیکورٹی کے مطابق گزشتہ 6 ہفتوں میں امریکی سرحد پرغیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کے نتیجے میں تقریباً 2 ہزار بچے اپنےوالدین سے بچھڑ چکے ہیں۔