ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کواپیلٹ ٹریبونل نے کراچی سے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے حلقہ این اے 245 (جمشید کوارٹر، فیروز آباد) سے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کے لیے ہونے والی سماعت پر فاروق ستار ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش نہ ہوئے جب کہ ایس ایس پی کی جانب سے فاروق ستار سے متعلق جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فاروق ستار کے خلاف متعدد مقدمات ہیں، انہیں عدالت مفرور قرار دے چکی ہے اور ان کے وارنٹِ گرفتاری بھی جاری کیے ہوئے ہیں، فاروق ستار نے کاغذات نامزدگی میں مقدمات کا ذکر نہیں کیا۔
ریٹرننگ افسر( آر او) نے فاروق ستار کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے حقائق چھپائے اور کاغذات نامزدگی میں اپنے خلاف درج مقدمات کا ذکر نہیں کیا، انہوں نے دو ایف آئی آرز ظاہر نہیں کیں، ایم کیو ایم کے رہنما مقدمات کا سامنا کرنے کی بجائے مفرور ہوگئے۔ ریٹرننگ افسر نے فیصلہ سناتے ہوئے این اے 245 سے فاروق ستار کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کردیے تھے۔
تاہم فاروق ستار کے وکیل نے الیکشن ٹربیونل کے سامنے مؤقف پیش کیا کہ آر او نے 2 مقدمات کا ذکر نہ ہونے پر فاروق ستار کے کاغذات مسترد کر دیے تھے لیکن ہم نے دونوں مقدمات میں ضمانت حاصل کرلی ہے لہذٰا الیکشن کمیشن فاروق ستار کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے۔ الیکشن ٹریبونل نے فاروق ستار کے خلاف آر او کے فیصلے کا کالعدم قرار دے دیا اور فاروق ستار کی اپیل منظورکرتے ہوئے انہیں انتخابات میں حصہ لینے کے لئے اہل قرار دے دیا۔
دوسری جانب الیکشن ٹربیونل نے این اے 241 اور 247 سے فاروق ستار کے خلاف درخواستوں کو بھی مسترد کردیا اور فاروق ستار کی اپیل منظور کرلی۔