لندن: عالمی سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارت کو عورتوں کے ساتھ بدسلوکی، جنسی زیادتی اور جبری مشقت کے لحاظ سے سب سے بدترین ملک قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھرمیں عورتوں کے ساتھ جنسی ہراسانی کے حوالے سے می ٹو نامی مہم چلائی گئی جس میں عورتوں نے اپنے ساتھ ہونے والے جنسی تشدد کے واقعات کو بیان کیا۔ اس مہم کے بعد اس سروے کی ضرورت عالمی طور پر محسوس کی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک سروے کیا گیا جو 550 افراد پر مشتمل تھا۔ ماہرین کے مطابق سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ عورت کے بدسلوکی کرنے والے ممالک میں سرفہرست بھارت ہے۔
دنیا بھر میں بھارت میں سب سے زیادہ عورت کے ساتھ برا سلوک کیا جاتا ہے۔ جس میں جنسی غلامی، جنسی تشدد، گھریلو و جسمانی تشدد، زبردستی کام کرنے پرآمادہ کرنا، زبردستی شادی کروانا وغیرہ شامل ہے۔ اس سے واضح ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت جو کہ مقبوضہ کشمیر کے عو ام پر ظلم و ستم کرتا رہتا ہے اسی نے اپنے ملک کی خواتین کے تحفظ کے لئے خاطرہ خواہ اقدامات نہیں کئے۔
سروے رپورٹ کے مطابق خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے ممالک کی فہرست میں دوسرا نمبر افغانستان کا ہے جبکہ تیسرا شام، صومالیہ چوتھا اور پانچوں نمبر پر سعودی عرب ہے جو خواتین کے عصمت کے حوالے خطرناک ملک قرار دیئے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فہرست میں چھٹا نمبر پاکستان کا ہے جبکہ ساتویں پر عوامی جمہوریہ کامبو، آٹھویں پر یمن، نویں نمبر پر نائیجیریا اور دسویں نمبر پر امریکا ہے۔
ٹاپ ٹین ملکوں کی فہرست میں مغربی ملک میں واحد امریکا ہے جسے خواتین کے لئے خطرناک قرار دیا گیا ہے۔
بھارت میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں گزشتہ کچھ سالوں میں بہت زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق بھات میں 2007 سے 2016 کے دوران خواتین کے خلاف جرائم میں 83 فیصد اضافہ ہوا ہے، جہاں ہر گھنٹے میں جنسی زیادتی کے 4 کیسز ہوتے ہیں۔
اسی طرح بھارت میں کام کی جگہوں پر بھی جنسی ہراساں کیے جانے کے واقعات میں 170 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
Tags عورتوں سے بدسلوکی، بھارت سرفہرست