تہران میں ہزاروں افرادکابڑھتی قیمتوں۔ کرنسی قدر میں کمی پراحتجاج

تہران: ایران کے دارالحکومت تہران میں ہزاروں افراد ایک بار پھر بڑھتی قیمتوں اور کرنسی کی قدر میں کمی پر حکومت مخالف احتجاج کر رہے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق تہران کے مرکزی بازار میں جاری ہڑتال کے بعد ان مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا جو ایک غیرمعمولی بات ہے۔اس موقع پر مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ایران شام اور دیگر ممالک میں اپنی مداخلت ختم کرے اور اپنے ملک کے اندر جاری معاشی بحران پر توجہ دے۔رپورٹ کے مطابق ان مظاہروں پر قابو پانے کے بعد انھیں معیشت کے حوالے سے شکایات تک محدود کیا گیا۔’ایرانی عوام کو مظاہروں کا حق ہے، پرتشدد ہونے کا نہیں۔دوسری جانب سینٹرل بینک آف ایران کا کہنا ہے کہ وہ ایرانی ریال کی قدر میں کمی کو روکنے کے لیے نئے اقدامات کرے گا۔تہران کے گرینڈ بازار میں ہونے والے ان مظاہروں میں تاجروں نے بھی حصہ لیا، دکانیں بند کر دی گئیں اور ہزاروں افراد دارالحکومت کی گلیوں میں نکل آئے۔جیسے ہی مظاہرین نے پارلیمان کی جانب رخ کیا تو انھیں منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔