انڈونیشیا میں دہشت گردی پر’داعشی‘ جنگجو کو سزائے موت

جکارتہ:انڈونیشیا کی ایک عدالت نے 2016 میں دارالحکومت جکارتہ میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے میں ملوث ایک ’داعشی‘ جنگجو کو سزائے موت سنائی ہے۔ جنوبی مشرقی ایشیائی ممالک میں کسی داعشی جنگجو کو سزائے موت سنائے جانے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔خبر رساں اداروں کے مطابق انڈونیشیا کے دارالحکومت میں قائم عدالت نے سنہ دو ہزار سولہ میں خود کش حملوں کی منصوبہ بندی میں مدد کرنے والے داعشی جنگجو’امان عبدالرحمان‘ کو چار دیگر ملزمان سمیت سزائیں سنائی ہیں۔ اس حملے میں کم سے کم چار افرد ہلاک ہوگئے تھے۔ملزم کی جانب سے عدالت کی طرف سے سنائی گئی سزا پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا۔خیال رہے کہ جنوری 2016 کو انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں اسٹار بکس ہوٹل، ایک پولیس چوکی، سفارتی کالونی اور اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے دفاتر میں یکے بعد دیگرے کئی دھماکے ہوئے تھے جن میں کم سے کم چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔انڈونیشیا کو کئی برسوں سے مسلح بغاوت اور دہشت گردی کا سامنا ہے۔ سنہ 2002ء میں دہشت گردی کے واقعات کے اعتبار سے سب سے خطرناک سال قرار دیا جاتا ہے۔ اس سال دہشت گردی کے نتیجے میں200 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔