نئی دہلی: بھارت میں ایک ہی خاندان کے 11افراد نے ایک ساتھ خودکشی کر لی اور ان کے اس لرزہ خیز عمل کی وجہ ایسی ہے کہ سن کر آدمی کے ہوش اڑ جائیں۔ میل آن لائن کے مطابق یہ واقعہ دارالحکومت نئی دہلی کے ایک گھر میں پیش آیا ہے۔ خودکشی کرنے والوں میں 77سالہ نارائنا دیوی، اس کے دو بیٹے50سالہ بھونیشن بھاٹیا اور 45سالہ للت بھاٹیا، ان کی بیویاں48سالہ سویتا بھاٹیا اور 42سالہ ٹینا بھاٹیا۔ ان کے بچے33سالہ پریانکا، 25سالہ نیتو، 23سالہ مونو، 15سالہ دھرو، 15سالہ شیوم و دیگر افراد شامل ہیں۔
پولیس کو ان تمام افراد کی ڈائریاں ملی ہیں جن سے معلوم ہوا ہے کہ ان لوگوں نے روحانی تقویت اور پاکیزگی کے لیے اجتماعی خودکشیاں کیں۔ ان کی ڈائریوں سے پتا چلا ہے کہ نارائنا دیوی کے شوہر گوپل داس ، جس کی 10سال قبل موت واقع ہو چکی ہے، کی روح اپنے بیٹے للت کے پاس آتی تھی اور انہیں روحانی پاکیزگی اور تقویت کے لیے اس رسم کی ادائیگی پر اسی روح نے اکسایا۔ خاندان کے ایک فرد کی ڈائری میں واقعے کے روز یہ بات لکھی گئی کہ ایک کپ میں پانی ڈال کر رکھ دو، جب اس کا رنگ تبدیل ہو گا تو میں تمہیں بچانے آ جاؤں گا۔پولیس کے مطابق یہ ہدایت ممکنہ طور پر گوپل داس کی طرف سے خاندان کو کی گئی تھی جو خاندان کے اس فرد نے اپنی ڈائری میں لکھ لی۔
ان لوگوں کی اسٹول اور خودکشیوں میں استعمال ہونے والا سامان لانے کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی پولیس نے حاصل کر لی ہیں جو یہ واقعے کے روز ہی لے کر آئے تھے۔ ان 11میں سے 10افراد کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔ ہاتھ پشت پر کس کر باندھے گئے تھے اور منہ میں بھی کپڑا ٹھونسا ہوا تھا۔ اس کے علاوہ ان کے کانوں میں روئی ڈالی ہوئی تھی۔ صرف ایک ٹینا بھاٹیا کی لاش کے ہاتھ پاؤں کھلے تھے، اس کی آنکھوں پر بھی پٹی نہیں تھی اور منہ اور کانوں میں بھی کچھ نہیں تھا۔ پولیس کے مطابق ممکنہ طور پر ٹینا بھاٹیا نے باقی تمام لوگوں کے ہاتھ پاؤں باندھے اور انہیں خودکشی میں مدد دی اور بعدازاں خود بھی خودکشی کر لی۔ گھر کے ایک اور فرد کی ڈائری میں بھی واقعے کے روز لکھا گیا تھا کہ اس رسم کی ادائیگی کے بعد وہ ایک دوسرے کے ہاتھ پاؤں کھولیں گے اور آنکھوں سے پٹیاں اتاریں گے اور وہ دوبارہ اکٹھے ہوں گے۔
https://youtu.be/_rZzXMSyOjg
پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی ڈائریوں سے لگتا ہے کہ ان کا خودکشی کا ارادہ نہیں تھا۔ وہ للت کے غلط عقیدے کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے۔ان لوگوں نے رات 1بجے خودکشی کی اور صبح سوا 7بجے ایک ہمسائی ان کے گھر آئی اور ان کی لاشیں دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔