جاپان میں انتہا پسند رہنما سمیت 6 افراد کو پھانسی

 

ٹوکیو: جاپان میں 13 افراد کے قتل میں اہم کردار ادا کرنے کی پاداش میں انتہا پسند رہنما شوکو آساہارا کو اس کے6ساتھیوں سمیت پھانسی دے دی گئی۔

1995 میں جاپان کے مقامی گروہ کے لیڈر شیزو اوٹسوموتو عرف شوکو آساہارا نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ٹوکیو کے زیرزمین ریلوے اسٹیشن پر مہلک اعصابی گیس سے حملہ کیا تھا۔اپنی نوعیت کے عجیب و غریب افسوسناک واقعہ میں 13 افراد ہلاک اور چھ ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

جاپانی سپریم کورٹ نے اس کیس پر 20 برس بعد فیصلہ سنایا ہے۔جاپان میں موت کی سزا پر عمل درآمد پھانسی کے ذریعے کیا جاتا ہے تاہم ایسا کرتے ہوئے اہلخانہ یا وکلاء کو مطلع نہیں کیا جاتا۔جاپانی حکام نے جمعہ کو تصدیق کی ہے کہ اوم شینیرکیو گروپ کا سربراہ شوکو آساہارا پھانسی پانے سے قبل گزشتہ 22 برسوں سے جیل میں تھا۔ اس سے قبل ساز میں شریک پائے جانے پر گروپ کے 12 دیگر ممبروں کو بھی سزائے موت سنائی گئی تھی۔