اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ آج ہر پیدا ہونے والا بچہ ایک لاکھ 17 ہزار کا مقروض ہے، ہم نے اپنی پانچ نسلوں کو مقروض کر لیا ہے۔
سپریم کورٹ میں کچی آبادیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ کچی آبادیوں میں رہنے والوں کو بدترین مسائل کا سامنا ہے، کچی آبادیوں والے بھی انسان ہیں۔ میری زندگی کے دو ہی مقصد ہیں، پہلا مقصد ڈیمز کی تعمیر اور دوسرا قرض اتارنا، ریٹائر ہو کر بھی اس پر کام جاری رکھوں گا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آج ہر پیدا ہونے والا بچہ ایک لاکھ 17 ہزار کا مقروض ہے، ہم نے اپنی پانچ نسلوں کو مقروض کر لیا ہے، ہمیں آئندہ آنے والی نسلوں کو مقروض چھوڑ کر نہیں جانا، ڈیمز اور پانی والے مسئلے کے بعد قرضوں والا کام شروع کریں گے۔