تہران:ایران کے جوہری رازوں تک اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے رسائی اور کارروائی کے نتیجے میں ہزاروں دستاویزات کے کامیابی سے اِفشا ہونے کی تفصیلات امریکا کے 3 اخبارات کے ذریعے منظر عام پر آنا شروع ہو گئیں۔
اسرائیل نے ان اخبارات کو فراہم کردہ تفصیلات میں بتایا ہے کہ اْس کی انٹیلی جنس کے ایجنٹوں نے کس طرح یہ کارروائی کی۔ اسرائیلی ایجنٹوں نے رواں برس 31 جنوری کو ایرانی دارالحکومت تہران کے ایک تجارتی علاقے میں واقع گودام میں دراندازی کی اور وہاں 6 گھنٹے 29 منٹ گزارے ۔ اس دوران انہوں نے وارننگ الارم سسٹم کو معطّل کیا، دو مرکزی دروازوں کو عبور کیا، 32 بہت بڑی تجوریوں کو کھولا اور قیمتی خزانہ لے کر وہاں سے باہر نکل آئے۔ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق ہاتھ آنے والے خصوصی دستاویزات اور خفیہ مواد کا مجموعی وزن تقریبا نصف ٹن ہے۔موساد نے کارروائی سے قبل ایک سال تک مذکورہ گودام کی نگرانی کی ۔
رپورٹ کے مطابق موساد کے ایجنٹوں نے رات گودام میں دراندازی کی۔ ان کے پاس ایسے آلات تھے جن سے نکلنے والی آگ کا درجہ حرارت 3600 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ یہ گودام میں موجود 32 ضخیم حجم کی فولادی تجوریاں کاٹنے اور کھولنے کے واسطے کافی تھا۔ البتہ موساد کے ایجنٹس وقت کی کمی کے سبب تمام تجوریاں کھولنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ انہوں نے پہلے کالے غلاف سے ڈھانپی گئی تجوریوں کو نشانہ بنایا۔