انڈونیشیا: زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 100 سےزائد ہو گئی،ویڈیو وائرل

جکارتہ: انڈونیشیا کے جزیرے لومبوک میں زلزلے نے تبادہی مچادی۔ 6 اعشاریہ 9 شدت کے زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 100سے زائد ہو گئی جبکہ 200 سے زائد افراد زخمی ہیںجب کہ 100 سے زائد زخمیوں کو طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔


دوسری جانب انڈونیشیا کی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ زلزے سے متاثرہ 500 سے زائد افراد کو مختلف اسپتالوں میں لایا گیا ہے جن میں سے 79 افراد کی حالت نازک بتائی جارہی ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ۔


اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز آنے والے زلزلے کے بعد امدادی کارکنوں کی جانب سے ملبے تلے دبے لوگوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔


دوسری جانب انڈونیشین ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کرتے ہوئے امدادی اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی تاہم اس بات کو کئی گھنٹے گزر چکے ہیں۔ زلزلے کے جھٹکے برابر میں واقع جزیرے بالی پر بھی محسوس کیے گئے تاہم وہاں شدت کم تھی۔

نیشنل ڈیزاسٹر ایجنسی کے ترجمان سوتوپو پُروو کے مطابق سرچ اور ریسکیو ٹیمیں ابھی تک جائے وقوع سے لوگوں کے انخلا کا کام جاری رکھے ہوئی ہیں۔

علاوہ ازیں انڈونیشیا میں شدید نوعیت کے زلزلے سے آس پاس کی عمارتیں لرز اٹھیں جبکہ ایک مسجد میں دوران نماز زلزلے کے جھٹکوں کے مناظر کیمرے نے محفوظ کرلیے۔
ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ نماز کی ادائیگی کے دوران اچانک زلزلہ آیا خوف کی وجہ سے کئی نمازی مسجد سے باہر چلے گئےتاہم شدید جھٹکوں کے باوجود مسجد کے امام نے نماز کی امامت نہیں چھوڑی انہوں نے امامت جاری رکھی اور خود کو گرنے سے بچانے کے لیے دیوار کا سہارا لے لیا۔

جیولوجیکل سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7 تھی جو 10 کلومیٹر زیر زمین آیا تھا جبکہ 2 درجن جھٹکے محسوس کیے گئے۔

گزشتہ روز آنے والے زلزلے کی شدت سے ہزاروں عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ بجلی کا نطام درہم برہم ہوچکا ہے۔ضلع لومبوک کے سربراہ نجم الاخیار نے بتایا کہ زلزلے سے 80 فیصد علاقہ تباہ ہوچکا ہے۔