کوئٹہ میں دو روزہ قومی گائناکالوجی کانفرنس کا انعقاد

کوئٹہ:کوئٹہ میں دو روزہ قومی گائناکالوجی سائنٹیفیک کانفرنس ہوئی جس کا انعقاد سوسائٹی آف گائناکالوجی آف پاکستان کی بلوچستان شاخ نے کیا ۔”خواتین کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں "کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس کی افتتاحی تقریب کےمہمان خصوصی گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی تھے۔کانفرنس میں بلوچستان سمیت ملک بھر سے ماہرین امراض نسواں نے شرکت کی۔
کانفرنس کےشرکاء نے تحقیقی مقالے پیش کئے گئے۔ان مقالوں میں خواتین کی صحت کی صورتحال اور مسائل پر روشنی ڈالی گئی۔
شرکاء نے ان مسائل کےحل کےلئے سفارشات بھی پیش کیںجبکہ کانفرنس میں خاص طور پر بلوچستان میں دوران زچگی ماؤں اورنوزائیدہ بچوںکی بڑھتی ہوئی شرح اموات پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔
کانفرنس کی منتظم اور بلوچستان کی سینئر گائناکالوجسٹ ڈاکٹر عائشہ صدیقہ کا کہناتھا کہ بلوچستان میں دوران زچگی ماوں کی شرح اموات ملک میں سب سے زیادہ ہے اور یہی صورتحال نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات کی بھی ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ اس کی بڑی وجہ اندرون صوبہ علاج معالجہ کی سہولیات کی کمی تو ہے ہی ،دوسری وجوہات میں خواتین میں اپنی صحت سے متعلق شعوروآگہی کےفقدان کےساتھ ساتھ بچیوں کی کم عمری میں شادی کا ہونا بھی ہے۔
ڈاکٹر عائشہ صدیقہ کے مطابق صوبے میں 15اور18سال سے کم عمر بچیوں کی شادی کےکیسزرپورٹ ہورہےہیں،بلوچستان میں پندرہ سال سے کم 15فیصد بچیوں کی شادی ہوجاتی ہے جبکہ 18سال سےکم عمر 35فیصد بچیوں کی شادی کردی جاتی ہے، یہ صورتحال لمحہ فکریہ ہے اور اس صورت حال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
کانفرنس سے خطاب میں سوسائٹی آف گائناکالوجسٹ آف پاکستان کے صدر ڈاکٹر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں گائناکالوجسٹس کی تعداد کم ہے۔انہوں نے صوبےمیں گائناکالوجسٹس کی تعداد میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیا۔
پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر نے کانفرنس میں سوسائٹی آف گائناکالوجسٹ کی جانب سے کوئٹہ میں مفت کلینک کابھی اعلان کیااورمفت کلینک کے لئے ڈاکٹروں کو ماہانہ تنخواہ بھی ادا کی جائےگی۔
انہوں نے گورنر بلوچستان سے درخواست کی کہ مفت کلینک کے لئے کوئٹہ میں جگہ فراہم کی جائے۔دوسری جانب کانفرنس کے منتظمین کاکہناتھا کہ ایک عرصہ بعد کوئٹہ میں گائناکالوجی کانفرنس کےانعقاد سے بلوچستان میں خواتین کو صحت سےمتعلق درپیش مسائل اور ان کےحل میں مدد ملے گی۔