تحریک انصاف کے رہنما اورممکنہ وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے فیصلے پر کام کریں گے، ہم یہ نہیںکہیںگے کہ ہم یہ کرنا چاہتے ہیں لیکن ہماراکوئی کنٹرول نہیں ہے اوراگر عمران خان کا کوئی کنٹرول نہیں ہوگا تووہ گھر جانا پسندکریںگے۔
وڈیوکانفرنس میں امریکی تھنک ٹینک سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ5 سال قبل جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت برسراقتدار آئی تھی تب کرنٹ اکاؤنٹ سخسارہ 2 ارب ڈالر سالانہ تھا لیکن 12 فیصد اضافہ ہوچکا ہے اور خسارہ ماہانہ کی بنیادوں پر ہو رہا ہے۔سیاسی حکومتوں نے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے یہ کہا کہ امریکا، افغانستان یا بھارت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی کوششوں کے باعث ہمیں مشکلات کا سامناکرنا پڑا۔
اسد عمر نے واضح کیا کہ دنیا اورخاص طور پرامریکاکے ساتھ تعلقات کا انحصار افغانستان کے معاملات پر ہے۔ یہ پاکستان کے لیے کلیدی مسئلہ ہے جس کو فوری طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت پڑوسی ممالک سے خوشگوار تعلقات قائم کرے گی اور امریکا کیساتھ نئے خطوط پرتعلقات کوپروان چڑھائے گی۔
اسد عمر نے تسلیم کیا کہ فوج، پاکستان کا مضبوط ترین ادارہ ہے جس نے اپنے دائرکارکو سول اداروں تک وسعت دی، حکومت کو اس خوبی کا بہترین فائدہ اٹھانا چاہیے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں افغانستان سے فوجیوںکو واپس بلانے کا وعدہ کیا لیکن امریکی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے انہیں ایسا نہ کرنے پر آمادہ کیا۔