کابل: افغانستان کے کئی علاقوں میں طالبان کے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں پر حملے کے نتیجے میں 24 اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے۔
افغانستان میں ایک بار پھر طالبان کے حملوں میں شدت آگئی ہے اور گزشتہ دنوں طالبان نے صوبے غزنی کے کئی علاقوں پر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد حکومتی سیکیورٹی فورسز سے جھڑپوں میں 100 سے زائد فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔غزنی میں ہونے والے حملے کے بعد افغان صوبے فریاب میں بھی طالبان نے فوجی اڈے پر قبضہ کر لیا ہے۔
افغان سیکیورٹی فورسز کو امریکی فضائی مدد بھی حاصل تھی اور فضائی بمباری میں کئی طالبان جنگجو بھی مارے گئے ہیں جب کہ اقوام متحدہ اور افغان حکام کے مطابق غزنی میں ہونے والی جھڑپوں میں 150 عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
افغان فورسز نے اتحادی افواج کی مدد سے صوبے کے کئی حصوں کا کنٹرول بھی طالبان سے واپس لے لیا ہے۔ غزنی میں ہونے والے حملے کے بعد افغان صوبے فریاب میں بھی طالبان نے فوجی اڈے پر قبضہ کر لیا ہے۔
طالبان اور سیکیورٹی فورسز کی جھڑپوں میں 17 فوجی اہلکار ہلاک اور 15 زخمی ہوئے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ 57 فوجی اہلکاروں نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں اور 17 اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا گیا ہے جب کہ صوبے فریاب کے رکن اسمبلی ہاشم اوطاق نے طالبان کی جانب 40 فوجی اہلکاروں کے یرغمال بنائے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق طالبان نے امریکی افواج کی جانب سے دی گئی 8 بکتربند گاڑیاں بھی قبضے میں لے لی ہیں۔
طالبان نے افغان صوبے زابل میں بھی سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 7 پولیس اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہوئے۔
افغان حکام کے مطابق فورسز کی جوابی کارروائی میں 7 طالبان بھی مارے گئے۔