میرا مواخذہ کیا گیا تو ملکی معیشت کو نقصان پہنچے گا، امریکی صدر

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے حوالے سے مقامی میڈیا پر چرچہ ہے جب کہ ان کا کہنا ہے کہ اگر ان کا مواخذہ کیا گیا تو ملکی معیشت کو نقصان پہنچے گا۔
امریکی صدر پر دو خواتین کے ساتھ غیرقانونی تعلقات پر خاموش رہنے کے لیے انہیں پیسے دینے کے الزامات ہیں جب کہ ان کے وکیل مائیکل کوہن بھی اس معاملے میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نومبر میں ہونے والے کانگریس کے الیکشن میں ڈیمو کریٹک پارٹی نے ایوان نمائندگان میں اکثریت حاصل کر لی تو ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے خطرات بڑھ جائیں گے ۔
بین الاقوامی میڈیا میں ٹرمپ کے امکانی مواخذے پر تبصرے بھی شروع ہوگئے، اخبار دی انڈی پنڈنٹ نے لکھا کہ مائیکل کوہن کے وعدہ معاف گواہ بننے کے بعد ٹرمپ کے مواخذے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ صدر کے مواخذے کے لیے ایوان نمائندگان میں سادہ اکثریت اور سینیٹ میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔
فوکس نیوز کو انٹرویو کے دوران امریکی صدر نے اپنے مواخذے کے امکانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا مواخذہ ہوا تو ہر امریکی غریب ہو جائے گا اور مارکیٹ کریش کر جائے گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ ایک ایسے شخص کا مواخذہ کیسے ہوسکتا ہے جس نے ملک کے لیے بہت اچھا کام کیا ہو، انہوں نے امریکی معیشت بہتر کردی ہے۔
امریکی صدر سے سوال کیا گیا کہ وہ اپنی کارکردگی کو کیا گریڈ دیں گے جس پر ان کا کہنا تھا کہ وہ خود کو اے پلس گریڈ دیں گے ۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ معاف گواہ بننے پر اپنے وکیل کوہن پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ اپنی سزا کم کرانے کے لیے کہانیاں بنا رہے ہیں، انہوں نے مائیکل کوہن کو چوہا قرار دیا۔