نیویارک: اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ شام کے علاقے ادلب میں شامی فوج اور اپوزیشن کے درمیان جنگ میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال خارج از امکان نہیں ہے ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ شامی صوبے ادلب میں لڑائی کی صورت میں حکومتی فورسز اور باغی دونوں کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ممکن ہے۔
اقوام متحدہ کے شام کے لیے خصوصی مندوب اسٹیفان ڈے مستورا نے کہا ہےکہ ادلب میں غیر ملکی جنگجووں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جبکہ10 ہزار دہشت گرد بھی وہاں سرگرم ہیں۔ انہوں نے روس، ایران اور ترکی سے کہا کہ وہ ادلب پر دمشق فورسز کی چڑھائی میں تاخیر کی کوشش کریں تاکہ شہریوں کو وہاں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا موقع مل سکے اور عام شہریوں اور بچوں کو جنگ کا ایندھن بننے سے بچایا جا سکے ۔