سری نگر: سابق وزیر اعلیٰ مقبوضہ کشمیر فاروق عبداللہ نے بھارتی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر آرٹیکل 35 اے اور 370 پر مؤقف واضح نہ ہوا تو ریاستی انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے۔
سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت آرٹیکل 35 اے اور آرٹیکل 370 پر اپنا مؤقف واضح کرے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مودی سرکار کا مؤقف واضح نہ ہوا تو پنچائت، لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی مسلمان نے ہندو یا عیسائی کو ان کے مذہب پر چلنے کا طریقہ بدلنے کو نہیں کہا لیکن مسلمانوں کو نماز یا اذان سے روکنے والے، گاندھی کے بھارت کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس کے واجپائی پاکستان سے دوستی کر سکتے ہیں تو مودی کو بھی سوچنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سابق کرکٹر سدھو کو جس طرح ہدف بنایا گیا لگتا ہےکچھ عناصر پاکستان اور بھارت کے درمیان امن نہیں چاہتے۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ کچھ لوگ ذاتی مفاد کے لیے پاکستان اور بھارت میں امن نہیں چاہتے۔ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لیے پاک بھارت دوستی بہت اہم ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ وادی میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت آئین کے آرٹیکل 35 اے کو ختم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے کیونکہ اس کے تحت غیر کشمیری وادی میں زمینیں نہیں خرید سکتے۔