اسلام آباد: تحریک انصاف کی حکومت نے وزیراعظم ہاؤس کی قیمتی گاڑیوں کے بعد سابقہ حکمران خاندان کیلئے خریدی گئی بھینسوں کی بھی نیلامی کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلا ت کے مطابق حکومت کا موقف ہے کہ اگر عوام کو خالص دودھ میسر نہیں ہے،تو حکمرانوں کو بھی کوئی حق نہیں ہے کہ وہ اپنے لئے خالص غذا کا بندوبست کریں۔
https://www.youtube.com/watch?v=vNb89_2blVo
وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بھینسیں سابق حکومت میں وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی اہل خانہ کو خالص دودھ کی فراہمی کے لئے خریدی گئی تھی پاکستان کی سب سے بہترین نیلی راوی کے نسل سے تعلق رکھنے والی ایک بھینس کی قیمت تقریباََ دو لاکھ روپے ہیں،8 بھینسوں کی دیکھ پال اور دودھ سپلائی کے لئے 4افراد کا اسٹاف مامورہے ،بھینسوں کی نگرانی کے لئےا سٹاف کے سپر وائزر حیدر مقصود چیمہ کا کہنا ہے کہ بھینسوں کی خوراک پر ماہانہ 35 ہزار روپے خرچہ آتا ہے ،جب کہ دیگر اخراجات اس کے علاوہ ہیں،ایک بھینس روزانہ 10 سے 12 کلو دودھ دیتی ہے جو کہ وزیر اعظم کے کچن میں استعمال ہوتاہے ،ڈیری اٹنڈنٹ کاکہنا تھا کہ وہ صبح 3 بجے اٹھ کر بھینسوں کی دیکھ بھال میں لگ جاتے ہیں لیکن انہیں آج تک خالص دودھ میسر نہیں ہوا،خالص چیز کھانے کا سب کا دل کرتا ہے۔
میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ وزیراعظم ہاوس کے اسی احاطے میں گھوڑوں کا اصطبل بھی موجودہے ،جو آج بھی گھوڑوں کو سیب کے مربے کھلانے کی یاد کروا رہا ہے ،یہ اصطبل بے نظیر حکومت میں بنوایا گیا تھا جس میں آصف زرداری نے گھوڑے رکھے تھے انہوں نے کہاکہ یہ بھینسیں دو لاکھ سے ذیادہ مہنگی فروخت ہوں گی جو کہ10 سے 12 کلو دودھ فراہم کرتی ہیں میں نے آج تک بھینس نہیں رکھی لیکن انہیں دیکھ کرمیرا دل کر رہا ہے کہ میں بھی ایک خرید لوں ۔