نئے سیاروں کے کھوجی خلائی جہاز نے پہلا سیارہ دریافت کرلیا

 

واشنگٹن :حال ہی میں نئے خلا میں بھیجے جانے والے ناسا کے ٹرانزٹک ایکسوپلانیٹ سروے سیٹلائٹ (ٹی ای ایس ایس) نے نیا سیارہ دریافت کرلیا ہے۔واضح رہے کہ ٹی ای ایس ایس کورواں سال اپریل میں خلا میں بھیجا گیا تھا جسے نظامِ شمسی سے ماورا نئے سیاروں کی تلاش کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ خلائی جہاز نے اپنی پہلی دریافت کی ہے جو زمین سے 60 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس سیارے کو پائی مینسی سی کا نام دیا گیا ہے جو اپنے ستارے پائی مینسیا کے گرد گھوم رہا ہے۔ اس طرح ٹی ای ایس ایس کی یہ پہلی کارکردگی ہے۔

ٹی ای ایس ایس پروگرام پر کام کرنے والی میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے وابستہ ماہر چیلسی ہوانگ کہتی ہیں کہ یہ پہلا جرمِ فلکی ہے جسے ہم دیکھ رہے ہیں اور یہ بات بہت خوش آئند ہیں۔یہ سیارہ اپنے ستارے کے گرد ایک چکر 6.27 میں پورا کرتا ہے اور ستارہ اتنا روشن ہے کہ شمالی نصف کرے میں تاریک راتوں کو بھی آسانی نظر آسکتا ہے۔ اس سے پہلے ماہرین نے مشتری سے بھی دس گنا بڑے سیارے کو یہاں گھومتے ہوئے دریافت کیا تھا۔ لیکن پائی مینسی سی ہماری زمین سے دوگنا بڑا ہے۔ٹی ایس ایس کو کچھ اس طرح بنایا گیا ہے کہ یہ ملکی وے میں موجود ہزاروں ستاروں کو دیکھتا ہے اور ان کے سامنے سے عبور کرنے والے سیاروں کی شناخت کرتا ہے۔ جہاں تک پائی مینسی سی کا سوال ہے تو اسی پہلے ٹی ای ایس ایس نےدیکھا تو دوسرے مرحلے میں زمینی دوربینوں سے بھی اس کی تصدیق کی گئی۔پائی مینسیا سی کی فضا میں ہائیڈروجن اور ہیلیئم گیسیں موجود ہے۔ تاہم اس دریافت کے بعد ایک اور سیارہ دریافت کیا گیاہے جو زمین سے 49 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے لیکن پائی مینسی سی سے بہت چھوٹا ہے۔